پیپلز پارٹی نے غلام سرور سے استعفے کا مطالبہ کردیا
وزیر ہوا بازی اور ایوی ایشن ڈویژن کمیٹی کو مطمئن کرنے میں ناکام رہے، شیری رحمان

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے شہری ہوا بازی کے اجلاس کے بعد شیری رحمٰن نے کہا کہ پوری پی آئی اے بیٹھ گئی ہے، پی آئی اے بند پڑی ہے اور کوئی ذمہ داری قبول نہیں کر رہا۔
ان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کی بربادی کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے وزیر ہوا بازی قبول استعفیٰ دیں۔
انھوں نے کہا کہ وزیر ایوی ایشن اور سول ایوی ایشن حکام کے بیانات میں تضاد ہے، کوئی نہیں بتا رہا کہ کس نے کتنے پائلٹس کے لائسنس جاری کیے؟
شیری رحمٰن کا کہنا تھا کہ وزیر ہوا بازی اس بات پر قائم ہیں کہ انہوں نے درست اقدام کیا، لائسنس جعلی ہیں یا اصلی، شروع سے متضاد بیانات دیے جارہے ہیں۔
سینیٹر پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ ہمیں علم نہیں کہ کون معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے، گزشتہ 15 ماہ سے ہم وفاقی حکومت سے اسکروٹنی کرنے کی درخواست کر رہے ہیں۔
شیری رحمٰن نے کہا کہ حکومت غلط تاثر دے رہی ہے کہ وزیر ہوا بازی نے کمیٹی کو مطمئن کیا، وزیر ہوا بازی اور ایوی ایشن ڈویژن کمیٹی کو مطمئن کرنے میں ناکام رہے تھے۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ کوئی امید نہیں کہ یہ پی آئی اے کو استحکام دلائیں گے، تحقیقات سے پہلے وزیر ہوا بازی ڈویژن نے پائلٹس کے لائسنس جعلی ہونے سے متعلق بیان دے دیا۔
شیری رحمٰن کا کہنا تھا کہ یہ ملک کے لیے شرمندگی کا باعث بنا، پاکستان کا دنیا میں تشخص داغدار ہوا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکا میں پی آئی اے کی ملکیت روزویلٹ ہوٹل کی فروخت سے متعلق بھی وضاحت بے معنی ہے، ٹرمپ خاندان کے روزویلٹ ہوٹل خریدنے سے متعلق دلچپسی کی کوئی تردید نہیں آئی۔
واضح رہے کہ کمیٹی اجلاس کے دوران وفاقی سیکریٹری ایوی ایشن اسلم حسن جامی نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو بتایا تھا کہ دنیا بھر میں پی آئی اے کی پروازوں سے پابندی اٹھوانے کے لیے ہوا بازی کے بین الاقوامی اداروں سے رابطے میں ہیں۔