
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان میں قانون سب کے لیے ایک ہونا چاہیے،خورشید شاہ کے ساتھ ناانصافی ہورہی ہے، جبکہ آزاد عدلیہ کے لیے پیپلز پارٹی نے جدو جہد کی۔
بلاول بھٹوزرداری نے سکھر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آزاد عدلیہ کے لیے پیپلزپارٹی نےجدوجہد کی، پی ٹی آئی نےکلبھوشن کوسہولت فراہم کرنے کے لیے آرڈیننس پیش کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ آرڈیننس غیرآئینی اور غیرقانونی ہے، اگرآرڈیننس لانےکی ضرورت بھی تھی توحکومت کو اپوزیشن اورعوام کوبتانا چاہیے تھا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ آرڈیننس کا کلبھوشن نےفائدہ لینے سے انکار کردیا ہے، اگر اس قسم کا آرڈیننس ہم لے آتے تو ہمارا جینا حرام کردیتے اور دفاع پاکستان کونسل اسلام آباد میں دھرنا دے دیتی۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کلبھوشن نے بھارت کا جاسوس ہونےکا اعتراف کرلیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنگ گروپ کے ایڈیٹر انچیف میرشکیل الرحمٰن کے ساتھ جو کچھ ہورہا ہے وہ قابل مذمت ہے۔
چیئرمین پی پی نے کہا کہ سلیکٹڈ وزیراعظم ملک کا وزیراعظم نہیں ہونا چاہیے.