
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئےپاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کی ضمانت سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کیس میں انصاف کا بول بالا ہوا ہے۔
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ خواجہ سعد رفیق فیصلہ تاریخی حیثیت رکھتا ہے، اس سے ملک میں احتساب کے تماشے کا کھوکھلا پن سامنے آگیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے وہ باتیں لکھ دیں جو ہم کر رہے تھے، فیصلے کا پہلا قول حقیقت ہمارے سامنے رکھتا ہے،فیصلے میں نیب کے بارے میں باتیں بہت مضبوط ہیں۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے لکھا کہ نیب اقتدار کو طول دینے کیلئے ایک آلہ ہے، نیب اپوزیشن کو پکڑتی ہے لیکن حکومت میں بیٹھے کرپشن کرنے والےنظر نہیں آتے۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ہم نیب کےخلاف کھڑےہوئے، بڑا آسان تھا کہ سر جھکالیتے، اعلیٰ عدلیہ گئے اور اعلیٰ عدلیہ نے نیب کی حقیقت کو بےنقاب کردیا۔
انھوں نے کہا کہ حکومت سپریم کورٹ کا فیصلہ پڑھے اور چُلو بھرپانی میں ڈوب مرے، چھوٹے لوگ بڑے مسائل کو حل نہیں کرسکتے۔
مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر خواجہ محمد آصف کا کہنا تھا کہ مستقبل میں اس فیصلے کی گونج باقی رہے گی۔انصاف کی کتابوں میں انصاف کے طلب گار اس فیصلے کا حوالے دیں گے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ خواجہ برادران نے موجودہ نظام کے خلاف جہاد میں صعوبتیں برداشت کیں اور یہ اپنے قائد کے ساتھ کھڑے ہیں۔
سپریم کورٹ کے فیصلے پر انھوں نے یہ بھی کہا کہ یہ ایسے عمل کا آغاز ہے جو شہادت دے رہا ہے کہ آنے والے وقت میں انصاف کا بول بالا ہوگا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ حکمران جب ذاتی انا کے لیے ادارے استعمال کرتے ہیں تو کسی دن انصاف کا بول بالا ضرور ہوتا ہے۔