fbpx
اخبارگلوبل ویلیج

امریکا کا ہیوسٹن میں چینی قونصلیٹ بند کرنے کا حکم، چین کا بھی ووہان میں امریکی قونصلیٹ بند کرنے پر غور

چین اور امریکا کے درمیان سفارتی جنگ شدت اختیار کرگئی ہے۔

جولائی 23, 2020 | 12:21 صبح

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کے شہری ہیوسٹن میں چینی قونصل خانہ بند کرنے کے احکامات کے بعد  چین ووہان شہر میں امریکی قونصلیٹ  بند کرنے پر غور کررہا ہے۔

خبر رساں ادارے کا کہنا ہے باوثوق ذرائع نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے تاہم چینی وزارت خارجہ اور بیجنگ میں امریکی سفارت خانے نے ایسی اطلاعات پر تاحال کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

بدھ کو امریکا نے ریاست ٹیکساس کے شہر ہیوسٹن میں قائم چین کا قونصل خانہ 72 گھنٹوں کے اندر بند کرنے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔ امریکہ کا کہنا ہے کہ اسے اس فیصلے پر چین کے سیاسی اقدامات نے اکسایا ہے۔

امریکہ کی وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کا مقصد ‘امریکہ کی انٹیلیکچؤل پراپرٹی کا تحفظ کرنا ہے۔’ دوسری جانب چین کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان وینگ وینبن نے کہا ہے کہ یہ فیصلہ ‘اشتعال انگیز اور بلا جواز’ ہے۔

امریکی حکومت نے یہ فیصلہ ایک ویڈیو فوٹیج منظر عام پر آنے کے بعد کیا جس میں کچھ نامعلوم افراد قونصل خانے کے صحن میں کاغذات جلا رہے تھے۔

امریکہ اور چین کے درمیان کچھ عرصے سے کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ تجارت اور کورونا وائرس کی وباء سے متعلق معاملات پر صدر ٹرمپ کی انتظامیہ چین کے ساتھ کئی مرتبہ جھگڑ چکی ہے۔ اس کے علاوہ ہانگ کانگ میں چین کی جانب سے متنازع سکیورٹی قانون کا نفاذ بھی دونوں ممالک کے درمیان اختلافات کی ایک وجہ ہے۔

منگل کو امریکہ کے محکمۂ انصاف نے چین پر الزام لگایا تھا کہ وہ اُن ہیکروں کی مدد کر رہا ہے جو ایسی امریکی لیباریٹریوں پر حملے کر رہے ہیں جہاں کووڈ 19 کی ویکسین تیار کی جا رہی ہے۔ امریکہ میں دو چینی باشندوں پر فردِ جرم بھی عائد کی گئی ہے جنھوں نے مبینہ طور پر امریکہ کی تحقیقی کمپنیوں کی جاسوسی کی اور جنھیں دوسری وارداتوں میں چینی ایجنٹوں کی مدد حاصل تھی۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button