وفاقی حکومت نے قومی مالیاتی کمیشن سے حفیظ شیخ کو نکال دیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں قومی مالیاتی کمیشن کی تشکیل کے خلاف مسلم لیگ ن کی درخواست پر سماعت کے موقع پر حکومت نےکا نیا نوٹیفکیشن عدالت کے سامنے پیش کردیا۔
اس نوٹیفکیشن کے مطابق نیا کمیشن نو ممبران پر مشتمل ہے اور مشیر خزانہ حفیظ شیخ کو کمیشن سے نکال دیا گیا ہے جبکہ جاوید جبار خود کمیشن سے الگ ہوگئے تھے۔
مسلم لیگ ن کی درخواست پر سماعت جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں دورکنی بنچ نے کی۔
اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے عدالت کو بتایا کہ قومی مالیاتی کمیشن کی تشکیل کا نیا نوٹیفکیشن عدالت کے سامنے پیش کرتے ہوئے کہا کہ پہلا نوٹیفکیشن غیر موثر ہو گیا،اب یہ نوٹیفکیشن آن فیلڈ ہے، مشیر خزانہ کو اب کمیشن میں شامل نہیں کیا گیا، قومی مالیاتی کمیشن کی تشکیل کے خلاف ٹی او آرز میں بھی تبدیلی کی گئی ہے، پرانے مالیاتی کمیشن کی تشکیل کے نوٹیفیکیشن پر مجھے بھی اعتراض تھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے مسلم لیگ نون کی درخواست نمٹا دی۔جسٹس عامرفاروق نے درخواست گزار سے کہا کہ جس نوٹیفکیشن کو چیلنج کیا گیا تھا وہ حکومت نے واپس لے لیا تھا۔ کمیشن کی تشکیل کے نئے نوٹیفکیشن کے بعد آپ کی درخواست غیر موثر ہوگئی۔
ن لیگی رہنما محسن شاہنواز رانجھا نے کہا کہ ہمارا اعتراض تھا کہ ہم سے مشاورت کے بغیر مالیاتی کمیشن تشکیل دیا گیا، ہماری یہ کامیابی ہے کہ حکومت کو ہم نے آئین کے تحت کام کرنے پر مجبور کیا۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کی جانب سے حفیظ شیخ کی کمیشن میں شمولیت کو چیلنج کیا گیا تھا۔ پرانے کمیشن میں حفیظ شیخ سمیت 11 ممبران شامل تھے۔