حکومت نے گرے سے وائٹ لسٹ میں آنے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے ، وزیر خارجہ

ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے قانون سازی کی ضرورت ہے، حکومت نے گرے لسٹ سے وائٹ لسٹ میں آنےکے لیے ٹھوس اقدامات کیے ہیں، منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ کو روکنے کے لئے 8 بل تیار کئے ہیں، جو پارلیمانی کمیٹی کو بھیج دیے گئے ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی برائے قانون سازی کے 24 ارکان ہیں، اس میں اپوزیشن کے تمام دھڑوں کی نمائندگی بھی ہے۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ پیر کو شام 5 بجے بلز سے متعلق بیٹھ کر گفت و شنید کریں گے، کرپشن فری پاکستان ہم سب کی ضرورت ہے، ہماری ایسی نیت نہیں کہ ہم اسے وچ ہنٹنگ کے لیے استعمال کریں، دیکھتے ہیں پیر کو نشست میں کیا پیش رفت ہوتی ہے۔ بروقت قانون سازی کریں گے تو ایشیا اپیسفک رپورٹ مرتب کرے گا، ایشیا پیسفک کی رپورٹ پر پاکستان سے متعلق فیصلہ ہوگا۔
شاہ محمود قریشی نے مزید کہا وزیراعظم کے حکم پر اپوزیشن کو اعتماد میں لے کر قومی نوعیت کا مسئلہ کو حل کررہے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ اپوزیشن کو بھیجے گئے بلز میں نیب قانون میں ترمیم سے متعلق بل بھی شامل ہے۔
شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ حکومت نیب قانون میں ترمیم کے لیے تیار ہے۔ اپوزیشن کو نیب قانون پر تحفظات ہیں، جبکہ پانچ سال پیپلز پارٹی اور ن لیگ حکومت میں رہیں، ان کے پاس موقع اور اختیار تھا کہ نیب قانون تبدیل کرلیتے۔ مگر یہ اس میں بہتری نہ لاسکے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کی کوشش رہی ہے کہ پاکستان کو بلیک لسٹ میں دھکیلے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کل اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی کے صدر پاکستان تشریف لارہے ہیں، اقوام متحدہ کے صدر اور جنرل اسمبلی کو خط لکھ کر دعوت دی تھی، خواہش ہے صدر یو این جنرل اسمبلی کے سامنے مقبوضہ کشمیر کے حالات رکھے جائیں۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ اس ایک سال میں مقبوضہ کشمیر میں بچوں کو شہید کیا گیا، بچیوں سے زیادتی کی جارہی ہیں، بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر فائر بندی کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، جبکہ کورونا وباء میں بھی مظلوم کشمیریوں کو کوئی رعایت نہیں دی گئی۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ملک میں کورونا انفیکشن بتدریج کم ہورہا ہے، دو امتحان ابھی باقی ہیں، پاکستان بالخصوص پنجاب کے عوام احتیاط کریں، جبکہ عید الاضحیٰ قریب ہے کورونا سے متعلق احتیاط کیجیے اور محرم الحرام میں بھی کورونا ایس او پیز پر عمل کیا جائے، کورونا وباء کی وجہ سے بند کیے گئے سیکٹرز آہستہ آہستہ کھول رہے ہیں۔