
ان کا مزید کہنا تھا کہ کشمیری سخت فوجی محاضرے میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں، عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں لوگوں کی حالت زار کا نوٹس لے۔
ڈاکٹر مہاتیر محمد کا کہنا تھا کہ انسانیت کے لیے آواز اٹھانے کو ترجیح دی ہے، مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر بولنے پر ملائیشیا نے پام آئل کی بر آمد پر پابندی کی صورت میں معاشی قیمت چکائی۔
ملائیشیا کے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میں نہیں جانتا کہ ناانصافیوں کے خلاف آواز اٹھانے پر اتنی بڑی قیمت اٹھانا پڑتی ہے۔ میں نے اقوام متحدہ پر بھارت کے خلاف جو کہا اس پر کبھی معافی نہیں مانگوں گا
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں وہی کر رہا ہے جو اسرائیل فلسطین میں کررہا ہے، اسرائیل نے فلسطین میں دہشتگردانہ حربوں اور قتل عام کے ذریعہ فلسطینیوں کو دبایا ہے، ملائیشیا مقبوضہ کشمیر میں اسرائیلی حربوں کے استعمال کی مذمت کرتا ہے۔
مہاتیر محمد کا کہنا تھا کہ بھارت کو مقبوضہ کشمیر کے حل کے لئے پاکستان کے ساتھ مل بیٹھنا چاہیے، مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قرار دادوں کو مد نظر رکھ کر حل کیا جاسکتا ہے۔
تقریب کے دوران خطاب میں انہوں نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر پر چڑھائی کرکے اس پر فوجی قبضہ کر رکھا ہے، مودی سرکار نے آرٹیکل 370 اور 35 اے ختم کرکے مقبوضہ وادی میں ایمرجنسی قانون نافذ کیا، بی جے پی حکومت نے لاکھوں فوجی مقبوضہ کشمری میں تعینات کئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بے شمار خلاف ورزیاں کی گئیں، نئی دلی کو سمجھنا چاہیے کہ ہم انکے منصوبوں کو جانتے ہیں، ہم مسلسل نئی دہلی کے ظالمانہ اقدامات کے خلاف بولتے رہیں گے، بھارت کو چاہیے کہ “علاقائی بدمعاش”کا کردار چھوڑ کر ایک ملک کی طرح سامنے آئے۔