
انھوں نے کہا کہ میں مصباح الحق اور یونس خان سے رہنمائی لیتا رہا، خاص کر ان سے یہ مشورہ لے رہا تھا کہ نئی گیند لیے جانے کی صورت میں ٹیل اینڈرز کے ساتھ کس طرح کھیلنا چاہیے، دراصل میں ڈومیسٹک کرکٹ میں ٹاپ آرڈر جبکہ انٹرنیشنل میں ٹیل اینڈرز کے ساتھ کھیلتا آرہا ہوں،یہی تجربہ کام آیا، میں کبھی نہیں کہوں گا کہ مجھے اوپر کے نمبر پر بیٹنگ کے لیے بھیجیں، جو بھی کردار دیا جائے اس کے مطابق کھیلوں گا۔
انھوں نے کہا کہ اس اننگز میں کنڈیشنز بہت مشکل تھیں لہٰذا ٹیل اینڈرز کے ساتھ بیٹنگ چیلنج رہی، پہلے سے لے کر 75 ویں اوورز تک سیمنگ کنڈیشنز اپنے کیریئر میں پہلی بار دیکھیں، بابراعظم کے آؤٹ ہونے کے بعد حکمت عملی تبدیلی کرتے ہوئے تیزی سے رنز بنانا پڑے،صورتحال کے مطابق بیٹنگ کی۔ انھوں نے کہا کہ کھیل بار بار رکنے کی وجہ سے توجہ منتشر ہوتی ہے لیکن انٹرنیشنل کرکٹ میں آپ کو ہر طرح کے چیلنج کے لیے تیار رہنا پڑتا ہے۔
یاد رہے دورئہ آسٹریلیا میں 95 رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد قابل ذکر کارکردگی نہ دکھا پانے والے وکٹ کیپر بیٹسمین کو سرفراز احمد کو ڈراپ کرنے کے بعد موقع ملنے کے باوجود پرفارم نہ کرنے پر تنقید کا سامنا تھا۔