ترک خاتون اول سے عامر خان کی ملاقات نے بھارتیوں کو آگ لگا دی

انڈین فلم اداکار عامر خان ترک صدر رجب طیب اردوغان کی اہلیہ ایمینے اردوغان سے ملاقات کے بعد سے سرخیوں میں ہیں اور سوشل میڈیا پر ٹرول ہو رہے ہیں۔
ایمینے اردوغان نے 15 اگست کو عامر خان کے ساتھ ملاقات کی تصاویر ٹوئٹر پر شیئر کیں۔ انہوں نے لکھا ‘میں نے استنبول میں عالمی شہرت یافتہ اداکار، ہدایتکار اور فلمساز عامر خان سے ملاقات کی۔ مجھے یہ جان کر خوشی ہو رہی ہے کہ عامر اپنی نئی فلم ‘لال سنگھ چڈھا’ کی شوٹنگ ترکی کے مختلف علاقوں میں کر رہے ہیں۔
ایمینے اردوغان سے عامر خان کی ملاقات انڈیا میں کچھ لوگوں کو پسند نہیں آئی۔
دلی میں ہونے والے فسادات سے پہلے اپنی تقریروں کے لیے مشہور بھارتیہ جنتا پارٹی یعنی بی جے پی کے رہنما کپل مشرا جو اور سینیئر رہنما سبرا منیم سوامی نے اس بارے میں ٹویٹ کیا ہے۔
عامر خان کا ترکی کا دورہ: کس نے کیا لکھا؟
کپل مشرا نے ٹویٹ کیا ‘انہیں انڈیا میں ڈر لگتا ہے۔‘
سبرامنیم سوامی نے لکھا کہ ‘یعنی میں درست تھا کے عامرخان تھری خان مسکیٹیئرز میں سے ایک ہیں۔‘
صحافی اشوک شری واستو نے ٹویٹ کیا ‘دوست ملک اسرائیل کے وزیر اعظم سے ملاقات کے نام پر عامر خان ‘کنی کاٹ ‘گئے تھے لیکن انڈیا کے دشمن ملک ترکی کے صدر کی بیگم کی میزبانی قبول کرنے میں انہیں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہوئی’۔
ابھنیو ریکھا نے لکھا ‘ان کی فلم ریلیز کے وقت یہ تصویر یاد رکھنا۔ ہمارا پیسہ ہمارے خلاف استعمال نہ ہونے دینا۔’
کچھ لوگوں نے عامر خان کے حق میں بھی ردِ عمل ظاہر کیا لیکن ان کی تعداد بہت کم تھی۔
اشرف حسین لکھتے ہیں’ بھکت لوگ عامر خان کو ٹرول کر رہے ہیں یعنی اب بڑی شخصیات ان لوگوں کے حساب سے چلیں گی۔ انہیں اسرائیل پسند ہے ترکی نہیں، اسی لیے عامر بھی پسند نہیں۔’
جیمن شرمالی نے لکھا ’لگتا ہے عامر خان نے ’سڑک ٹو‘ کے سب سے زیادہ ناپسند کیے جانے والے ٹریلر کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔’
ترکی کی مخالفت کا سبب
ترکی سے ناراضی کی ایک وجہ تو یہ ہے کہ اس نے انڈیا کے زیر انتظام جموں و کشمیر سے متعلقہ آرٹیکل 370 کو ختم کرنے کی مخالفت کی تھی۔
اس وقت ترکی کے صدر نے کہا تھا ‘ہمارے کشمیری بھائی بہن کئی عشروں سے تکلیف میں ہیں، کشمیر کے معاملے میں ہم ایک بار پھر پاکستان کے ساتھ ہیں۔ ہم نے یہ مسئلہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اٹھایا۔ مسئلہ کشمیر جنگ سے حل نہیں کیا جاسکتا اسے عدل و انصاف کے ساتھ حل کیا جاسکتا ہے۔ اس طرح کا حل سب کے حق میں ہے۔ ترکی انصاف، امن اور بات چیت کی حمایت کرتا رہے گا۔‘
اُس وقت انڈیا نے ترکی کے اس موقف پر سخت اعتراض کیا تھا۔
حال ہی میں ترکی نے آیا صوفیہ میوزیم کو مسجد میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کر کے پوری دنیا کی توجہ حاصل کی تھی۔
ایمینے اردوغان ہمیشہ حجاب پہنتی ہیں۔ کچھ لوگ عامر کو اس سوچ سے جوڑ کر بھی ٹرول کر رہے ہیں۔