
بھارتی عدالت نے بدھ کو سوشانت سنگھ راجپوت کی گرل فرینڈ ریا چکرورتی کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے کہا کہ حکومتِ بہار کا سی بی آئی سے جانچ کرانے کا مطالبہ درست ہے۔
فیصلہ سناتے ہوئے جسٹس رشی کیش رائے نے کہا کہ پٹنہ میں بھی ایف آئی آردرج کیا جانا قانونی طور پر درست تھا۔
ایڈوکیٹ شیام دیوان اور حکومت بہار کی جانب سے منندر سنگھ نے دلائل پیش کیے۔ اسی دوران سوشانت کے والد کی طرف سے وکاس سنگھ اور مہاراشٹرا حکومت کی جانب سے ابھیشیک منو سنگھوی نےدلائل دیے۔
ریاست بہار کی حکومت کے وکیل نے کہا تھا کہ مہاراشٹرا پولیس نے سیاسی دباؤ کی وجہ سے کوئی مقدمہ درج نہیں کیا ہے۔ جبکہ مہاراشٹرا حکومت کے وکیل نے کہا تھا کہ بہار میں انتخابات کی وجہ سے اس کیس پر سیاست کی جا رہی ہے۔
اداکار سوشانت کی بہن شویتا نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے ٹویٹ کیا کہ ‘آخر سوشانت کے لئے سی بی آئی!’ یہ ہوئی نا بات۔’
بہار کے ڈی جی پی گپتیشور پانڈے نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر خوشی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ ‘سپریم کورٹ کا فیصلہ ظاہر کرتا ہے کہ بہار پولیس ٹھیک تھی۔ میں بہت خوش ہوں کہ سپریم کورٹ کے آج کے فیصلے سے لوگوں کا اعتماد بڑھ گیا ہے اور انھیں یقین ہے کہ انصاف ہوگا۔ اس پورے معاملے میں ممبئی پولیس نے جس طرح سے کارروائی کی وہ غیر قانونی تھی۔’
سوشانت کے والد کے وکیل وکاس سنگھ نے کہا: ‘یہ سوشانت کے کنبے کے لیے فتح ہے۔ آج کے فیصلے میں سپریم کورٹ نے جو کچھ بھی کہا وہ سب ہمارے حق میں ہے۔’
ریا چکرورتی نے پٹنہ میں درج مقدمہ کو ممبئی منتقل کرنے کی اپیل کی تھی۔
ریا نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ ممبئی پولیس پہلے سے ہی سوشانت سنگھ راجپوت کی موت کی تحقیقات کر رہی ہے اور اس نے پولیس کے پاس اپنا بیان بھی درج کرایا ہے۔
ریا خود کو سوشانت کی گرل فرینڈ کہتی ہیں لیکن سوشانت کے والد نے الزام لگایا ہے کہ ان کے بیٹے کی موت ریا کی وجہ سے ہوئی ہے۔ سوشانت کے والد نے 25 جولائی کو ریا کے خلاف پٹنہ کے راجیو نگر پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کروائی تھی۔
بالی وڈ کے نوجوان اداکار سوشانت سنگھ راجپوت کی لاش 14 جون کو ممبئی کے باندرا میں واقع ان کے گھر سے ملی تھی۔ سوشانت کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ ان کی گرل فرینڈ ریا چکرورتی نے انھیں خودکشی کرنے پر اکسایا اور انھیں کنبہ سے دور کردیا۔