کراچی میں بارش کا دوسرا دن، صورتحال ابتر، 25 ہلاکتیں، نہ بجلی آئی نہ ہی پانی نکالا جا سکا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ روز سب سے زیادہ بارش پی اے ایف فیصل بیس پر 230 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی، سرجانی ٹاؤن میں 193،کیماڑی میں 169، نارتھ کراچی میں 166، ناظم آباد میں 162 صدر جمعرات کو کراچی میں ریکارڈ بارش ہوئی، اس سے پہلے 26 جولائی 1967 کو سب سے زیادہ یعنی 211 ملی میٹر بارش ہوئی تھی۔میں 142 اور لانڈھی میں 126 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
کراچی میں طوفانی بارش سے حادثات میں 25 افراد جاں بحق
پی ایم ٹیز، کیبل فالٹس اور سب اسٹیشنوں میں پانی بھرنے سے شہر میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی، ڈیفنس، صدر، رتن تلاو، لانڈھی، اورنگی ، کورنگی، ملیر، گلشن جمال، پی ای سی ایچ ایس، گارڈن، لائنز ایریا ، گلشن اقبال، گلستان جوہر ،،شاہ فیصل کالونی اور بن قاسم، نارتھ ناظم آباد، ناظم آباد، نیو کراچی، نارتھ کراچی، سمیت مختلف علاقے بجلی کی طویل بندش سے متاثر ہیں۔
شہر کے بزنس ہب آئی آئی چندریگر روڈ ، شارع فیصل پر اسٹار گیٹ سے ائیر پورٹ جانے والے راستے پر پانی جمع ہے جب کہ جناح اسپتال پل کے نیچے پانی موجود ہے، گورنر ہاؤس روڈ، آرٹس کونسل روڈ، اولڈ سٹی ایریا، نیپا، یونی ورسٹی روڈ، صفورا چورنگی، ریس کورس، سرجانی ٹاؤن، ناگن چورنگی، سہراب گوٹھ، ایم اے جناح روڈ، صدر، کھارادر اور ڈیفنس کے علاقوں میں بھی برساتی پانی اب بھی سڑکوں اور گلیوں میں موجود ہے۔
مختلف میں بجلی فراہمی معطل ہو گئی، بیشتر علاقوں میں 24 گھنٹے سے زائد ہونے کے باوجود بجلی کی فراہمی تاحال معطل ہے۔
ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق شہر میں بارشوں سے متاثرہ علاقوں میں بجلی بحالی کا عمل جاری ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ کورنگی سیکٹر 10 بلاک اے، بی، ملت ٹاؤن، نارتھ ناظم آباد بلاک ایم، این، لیاقت آباد نمبر 4، ایف سی ایریا زینت اسکوائر، ایف بی ایریا بلاک 12، 13، 15، 16 میں بجلی بحال ہے۔
کے ای کے ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ گلشن اقبال بلاک 6، 7، ناظم آباد نمبر 3، گلبہار اور یوسف گوٹھ میں بجلی بحال ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ پانی کھڑا ہونے اور نشیبی علاقوں میں نکاسی آب نہ ہونے سے بجلی کی بحالی میں دشواری ہے۔