مجھ سے بدسلوکی کرنے والے تین نہیں چار لوگ تھے ،متاثرہ لڑکی

راولپنڈی (لمحہ اِخبار) راولپنڈی ویڈیو سکینڈل کی متاثرہ لڑکی نے واقعے کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے بدسلوکی کرنے والے تین نہیں چار لوگ تھے۔ پولیس نے مہینوں بعد وزیر اعلیٰ کے نوٹس لینے پر مقدمہ درج کیا تو ملزمان نے عبوری ضمانتیں کرا لیں ۔ ضمانتیں خارج ہونے کے بعد بھی صرف تین ملزم ہی گرفتار کیے گئے ۔لڑکی کا کہنا تھا کہ وہ رات 2 بجے راولپنڈی کے علاقےسید پوری گیٹ میں جا رہی تھی۔ اسے اوباش لڑکوں نے گھیر لیا جن کی تعداد 4 تھی۔ انہوں نے اس کےساتھ مارپیٹ اور لباس اتارنے کے تشدد کرتے رہے ۔اس واقعے کی ملزمان نے ویڈیو بھی بنائی جو کچھ دن بعد سوشل میڈیا پرڈال دی گئی ۔
پولیس کے مطابق ملزمان پر مقدمہ 15 جولائی کو سرکار کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا تھا، 7 اگست کو عبوری ضمانت خارج ہونے پر 3ملزمان محسن اور ارسلان عرف آنی سمیت تین ملزمان کو سخت مزاحمت کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ چند روز پہلے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی عبدالقیوم بھٹہ نے لڑکی کو بے لباس کرنے کے الزام میں ملوث مرکزی ملزم محسن کی درخواست ضمانت پر وکلاء کی بحث مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ یہ فیصلہ سناتے ہوئے اب اس ہولناک واقعے کے مرکزی ملزم کی ضمانت منظور کر لی گئی ہے۔