fbpx
اخبارصحت افزا

قطر نے کفالہ ختم کر دیا ،غیرملکی مزدوروں کیلیے خوشخبری

قطر نے لیبر قوانین میں تبدیلی کی ہے جس کا وہاں کام کرنے والے تارکین وطن افراد نے خیر مقدم کیا ہے۔

ستمبر 4, 2020 | 11:44 صبح
دوحہ: قطر میں نئے قانون کے تحت اب غیر ملکی مزدوروں کو نوکری بدلنے کے لیے اپنے موجودہ کفیل یا سپانسر سے این او سی نہیں لینا پڑے گا اور ان کی کم از کم ماہانہ تنخواہ ایک ہزار قطری ریال ہونا لازمی ہے۔۔2020 کے فٹبال ورلڈ کپ کے لیے سٹیڈیمز کے تعمیراتی کام میں شامل بڑی تعداد میں پاکستانی، انڈین، نیپالی اور بنگلہ دیشی مزدوروں کو اس خبر سے راحت ملی ہے۔ ماضی میں انسانی حقوق کے ادارے مزدوروں کے استحصال کا معاملہ قطری حکومت کے سامنے اٹھاتے رہے ہیں۔

جس قسم کا قانون قطر میں متعارف کروایا گیا ہے، متحدہ عرب امارات نے اسے 2015 میں ہی متعارف کر دیا تھا۔

مزدور کیا کہتے ہیں؟

قطر کے دارالحکومت دوحہ میں کام کرنے والے کچھ پاکستانی مزدوروں نے بتایا کہ نوکری بدلنے کے لیے کفیل کی اجازت لینے کی ضرورت نہ ہونا ایک بہت اہم خبر ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ اس سے ان کا استحصال نہیں کیا جا سکے گا۔ انھوں نے بتایا کہ کورونا کی وبا کے دوران سینکڑوں مزدوروں کی نوکری ختم ہو گئی۔ ان میں سے متعدد ایسے تھے جنہیں قطر میں دوبارہ نوکریاں مل سکتی تھیں لیکن کفیل کی اجازت نہ ہونے کی وجہ سے ان میں سے کئی کو وطن واپس لوٹنا پڑا۔

نئے قانون سے راحت تو ملی ہے لیکن قطر میں کام کرنے والے تقریباً تین لاکھ انڈین مزدوروں کے سر پر بے روزگاری کی تلوار اب بھی لٹک رہی ہے۔

عمارتوں کی تعمیر میں استعمال ہونے والی اشیا کی دکان چلانے والے نیاز صدیقی نے بتایا غیرملکی مزدوروں میں نوکری کھونے کا خطرہ ہمیشہ برقرار رہتا ہے، لیکن وبا کے پھوٹنے کے بعد سے ہزاروں مزدوروں کی نوکریاں چلی گئیں۔ اب بے روزگاری کا خطرہ اور بھی زیادہ بڑھ گیا ہے۔’

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button