
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کی کاؤنٹی ڈربی شائر میں لاک ڈاؤن کے دوران ایک شخص اپنے گیراج کی صفائی کر رہا تھا، اس دوران اسے ایک چائے کی کیتلی ملی۔
یہ شخص اس کیتلی کو لے کر ایک نیلام کنندہ کمپنی ہینسن آکشنیئرز کے پاس لے گیا جہاں اس کیتلی کی اصلیت جان کر اس شخص کے ہوش اڑ گئے۔
ہینسن آکشنیئرز کے مطابق یہ 1735 سے لے کر 1799 تک چین میں موجود کیان لانگ دورِ اقتدار کے دوران ایک بادشاہ کے زیر استعمال رہنے والی کیتلی ہے۔
اس نے بتایا کہ اس کیتلی کو یہاں 20 ہزار سے 40 ہزار برطانوی پاؤنڈز تک فروخت کیا جاسکتا ہے، تاہم اگر اسے کوئی چینی خریدار حاصل کرنا چاہے تو وہ اس کے ایک لاکھ پاؤنڈز ادا کرے گا جو تقریباً 2 کروڑ 16 لاکھ روپے سے زائد بنتے ہیں۔
ہینسن آکشنیئرز کے مطابق رواں سال لگے لاک ڈاؤن کے دوران یہ اب تک کی بہترین تلاش ہے۔
نیلام کنندہ کمپنی کے مالک نے بتایا کہ یہ بہت ہی دلچسپ ہے، ایسی مزید 2 کیتلیاں تائیوان کے دارالحکومت تائی پے اور چینی دارالحکومت بیجنگ کے عجائب گھروں میں موجود ہیں۔
کیتلی کے مالک اس شخص کا کہنا ہے کہ جہاں تک مجھے یاد ہے یہ کیتلی میرے گھر میں ہی رہی ہے، میری والدہ الماری میں بطور نمائش اسے رکھا کرتی تھیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہمارا خیال ہے کہ ہمارے دادا اسے چین سے انگلینڈ لائے تھے، جو خود فوج کا حصہ تھے اور دوسری جنگ عظیم کے دوران مشرق (ممکنہ طور پر مشرقی ایشیا) میں تعینات تھے، انھیں برما اسٹار میڈل بھی ملا تھا۔
اس شخص نے بتایا کہ جب لاک ڈاؤن آیا تو انھوں نے اپنے گھر اور گیراج کی صفائی کرنے کا فیصلہ کیا، اس دوران جب گیراج میں رکھے مختلف باکسز کو دیکھا تو یہ اس میں موجود تھی۔
غیر ملکی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ کیتلی کو 24 ستمبر کو نیلامی کے لیے پیش کیا جائے گا۔