fbpx
آج کا ایشواخبار

احتساب عدالت نے شہباز شریف کو 14 روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا،،، اپوزیشن لیڈر اپنا کیس خود لڑے

ستمبر 29, 2020 | 6:42 صبح

لاہور:احتساب عدالت نے مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو 14 روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔ نیب نے احتساب عدالت سے منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں شہباز شریف کے ریمانڈ کی درخواست کی تھی ۔

گذشتہ روز گرفتار کیے گئے مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کونیب نے آج لاہور کی احتساب عدالت میں پیش کیا ۔ ذرائع کے مطابق شہباز شریف نے اپنا کیس آج خود لڑنے کا فیصلہ کرتے ہوئےاپنے دفاع میں خود دلائل دیئے ۔

سماعت کے دوران وکیل امجد پرویز کی جگہ شہباز شریف نے خود دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نیب نیازی گٹھ جوڑ کے حوالے سے کچھ کہنا چاہتا ہوں، ہمارے والد کے اثاثے ہماری جلا وطنی میں تقسیم ہوئے، جب میں پاکستان آیا تو اپنے اثاثے بچوں میں تقسیم کردیے، میرے آفس ہولڈر ہونے کی وجہ سے مجھ پر الزام ہے کہ میرے بچوں کے پیسے بڑھے ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ تھا کہ گنے کی قیمت 180 ہوگی، میں نے پنجاب میں کاشتکار کو نقصان نہیں پہنچایا، 2017 میں حکومت پنجاب مجھے چیف سیکرٹری کے زریعے سمری بھیجتی ہے، مجھے کہا گیا کہ چینی کو اب ایکسپورٹ کرسکتے ہیں اور حکومت 15 روپے چینی پر سبسڈی دے تاہم میں نے کہا ایک دھیلا بھی نہیں دوں گا، یہ نیب نیازی گٹھ جوڑ کا بدترین انتقام ہے اور ہم اس کا مقابلہ کریں گے۔

نیب نے احتساب عدالت سے شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ ملزم سے ابھی کئی اہم معاملات سے متعلق تفتیش کرنی ہے ۔ اس پر احتساب عدالت نے پہلے فیصلہ محفوظ کر لیا اور کچھ دیر بعد ہی محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے شہباز شریف کو چودہ روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا ۔ جیل کے آئسولیشن وارڈ میں موجود شہباز شریف کے بیٹے حمزہ شہباز کوکورونا کی وجہ سےعدالت میں پیش نہیں کیا گیا ۔ عدالت نے پہلےشہباز شریف کی بیٹی جویریہ علی کو عدالت میں حاضری لگا کر جانے کی اجازت دے دی اور بعد ازاں جویریہ علی کی حاضری سے دائمی استثنیٰ کی درخواست بھی منظور کر لی ۔

سیکیورٹی انتظامات؛

شہباز شریف کی احتساب عدالت پیشی کے موقع پر پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے، جوڈیشل کمپلیکس کو آنے اور جانے والے تمام راستوں کو کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا ہے جب کہ کارکنوں کو روکنے کے لیے خاردار تاریں اور بیریئر لگاکر واٹر کینن بھی پہنچا دی گئی ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button