fbpx
اخباروومنزہ

افغان خاتون کوہ پیما کی نظریں ماؤنٹ ایورسٹ پر

اکتوبر 2, 2020 | 12:37 شام

فاطمہ سلطانی  افغانستان کے میرسمیر پہاڑ  کو سر کرنے کے دنیا کی بلند ترین پہاڑی چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے کی خواہشمند ہیں۔

فاطمہ سلطانی کوامید ہے کہ وہ افغانستان کے میرسمیر پہاڑ پر چڑھیں گے اور اس کے بعد نیپال کا سفر کریں گے جہاں وہ دنیا کی بلند ترین پہاڑی چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ سر کریں گے۔

فاطمہ نےخبر رساں ادارے روئٹرز سے گفتگو میں کہا کہ ’میرا بنیادی مقصد دنیا کو دکھانا ہے کہ افغان خواتین مضبوط ہیں اور وہ مشکل ترین کام کر سکتی ہیں جو مرد کرتے ہیں۔ جب مجھے پتہ چلا کہ غیرملکی خواتین بلند ترین چوٹیاں فتح کرنے یہاں آتی ہیں تو میں نے سوچا کہ افغان خواتین ان چوٹیوں کو سر کیوں نہیں کر سکتیں؟‘

لیکن جیسا کہ طالبان افغان حکومت کے ساتھ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں امن مذاکرات کر رہے ہیں، افغانستان میں بہت سی خواتین پریشان ہیں کہ عسکریت پسند گروپ رسمی سیاسی طریقوں سے اپنا اثرورسوخ استعمال کر سکتا ہے۔

انیس سو چھیانوے سے لے کر 2001 تک افغانستان میں طالبان کی حکومت کے دوران خواتین کے تعلیم حاصل کرنے پر پابندی لگا دی گئی اور انہیں محرم کے بغیر گھر سے نکلنے سے روک دیا گیا۔

کوہ پیما خواتین کے گروپ کا کہنا ہے کہ اب صورت حال تبدیل ہو چکی ہے لیکن خواتین کو اب بھی شک ہے۔

فاطمہ کہتی ہیں کہ ’جب میں کھیلوں کی دنیا میں داخل ہوئی تو مجھے علم تھا کہ مستقبل میں کچھ مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ مثال کے طور پر ایک مسئلہ یہ تھا کہ ہو سکتا ہے کہ طالبان خواتین کے کھیلوں میں حصہ لینے کو روکیں لیکن میں اب بھی مشکلات کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہوں۔‘

فاطمہ کی ٹیم میں نو نوجوان کوہ پیما شامل ہیں ، جن میں سے تین خواتین ہیں۔

جب فاطمہ کوہ پیمائی کی مشق نہیں کر رہی ہوتیں تو کابل میں اپنے والدین، چھوٹی بہن اور پالتو بلی کے ساتھ رہتی ہیں۔

ان کے والد نے کہا کہ وہ فاطمہ کی کامیابیوں پر خوشی مناتے رہیں گے۔ تاہم انہیں بیٹی کی سلامتی کے حوالے سے تشویش بھی ہے۔

فاطمہ کے والد عبدالواحد سلطانی نے کہا کہ ’مجھے اس حوالے سے تشویش ہے لیکن میں نے فاطمہ سے کہا ہے کہ تم جس کھیل میں حصہ لینا چاہتی ہو تمہیں آزادی ہے۔ حتیٰ کہ کوہ پیمائی بھی اور جتنا مجھ سے ہو سکا میں اس کی مدد کروں گا۔‘

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button