fbpx
اخبارگلوبل ویلیج

آذربائیجان اور آرمینیا، کے درمیان لڑائی وسیع علاقائی جنگ میں بدل سکتی ہے، ایران

اکتوبر 8, 2020 | 10:33 صبح

ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ وہ ناگورنو قرہباخ کے متنازع علاقے میں جھڑپوں کے بعد خطے میں ’استحکام کی بحالی‘ کی امید رکھتے ہیں۔  ان کا مزید کہنا تھا کہ  ’ہمیں اس حوالے سے دھیان دینا چاہیے کہ آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان جاری جنگ علاقائی جنگ نہ بن جائے۔

‘ صدر حسن روحانی کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’امن ہمارے ہر عمل کی بنیاد ہے اور ہم خطے میں پُرامن طریقے سے استحکام کی بحالی کی امید رکھتے ہیں۔‘

  حسن روحانی کا یہ بیان ایران کے ساتھ آرمینیا اور آذربائیجان کی شمالی سرحد کے دیہاتوں میں گولہ باری کی اطلاعات کے بعد سامنے آیا ہے۔

ایرانی صدر نے یہ بھی کہا کہ ایرانی سرزمین پر کسی بھی قسم کے گولہ باری اور میزائلوں کا دغا جانا ’سراسر ناقابل قبول ہے۔‘انھوں نے کہا کہ  ’ہماری اولین ترجیح ہمارے شہروں اور دیہاتوں کا تحفظ ہے۔‘

واضح رہے کہ ناگورنو قرہباخ کو بین الاقوامی طور پر آذربائیجان کا حصہ تسلیم کیا جاتا ہے لیکن سنہ 1994 میں دونوں ممالک کے درمیان جنگ ختم ہونے کے بعد سے اس کا حکومتی انتظام آرمینیائی نسل کے مقامی افراد کے پاس ہے۔   حالیہ برسوں میں ناگورنو قرہباخ پر آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان ہونے والی یہ سخت ترین لڑائی ہے جس میں دونوں ممالک نے ایک دوسرے پُرتشدد کارروائیوں کے الزامات لگائے ہیں۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button