fbpx
آج کا ایشواخبار

جامعہ فاروقیہ کے مہتمم مولانا عادل قاتلانہ حملے میں شہید، والد کے پہلو میں سپرد خاک

اکتوبر 11, 2020 | 4:24 صبح

کراچی : وفاق المدارس کے سابق سربراہ مولانا سلیم اللہ خان مرحوم کے صاحبزادے اور مہتمم جامعہ فاروقیہ مولانا ڈاکٹر عادل خان اور ان کے ڈرائیور قاتلانہ حملے میں شہید ہوگئے۔مولانا ڈاکٹر عادل کو جامعہ فاروقیہ میں ان کے والد کے پہلو میں سپرد خاک کر دیا گیا۔

مولانا عادل شہید کی نماز جنازہ جامعہ فاروقیہ حب ریور روڈ فیز ٹو میں ادا کی گئی جس میں علمائے کرام کے علاوہ طلبہ اور عقیدت مندوں سمیت دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔

فوٹو: اسکرین گریب

مہتمم جامعہ فاروقیہ مولانا عادل شہید کی نماز جنازہ میں جید عالم دین مفتی محمد تقی عثمانی، مفتی محمد رفیع عثمانی، مولانا حنیف جالندھری، سینیٹر عبدالغفور حیدری، مولانا راشد سومرو، مہتمم جامعہ بنوریہ مفتی نعمان اور حافظ نعیم الرحمان کی قیادت میں جماعت اسلامی کے وفد نے بھی شرکت کی۔ مولانا عادل شہید کی تدفین جامعہ فاروقیہ میں ان کے والد مولانا سلیم اللہ خان کے پہلو میں کی گئی ہے۔

مولانا عادل خان شہید پر قاتلانہ حملے کی تفصیل۔ہوا کیا تھا؟۔

پولیس کے مطابق مولانا ڈاکٹر عادل خان ویگو گاڑی میں شاہ فیصل کالونی نمبر 2 میں موجود تھے کہ ان کی گاڑی پر مبینہ طور پر موٹر سائیکل سوار ملزمان نے فائرنگ کی۔ پولیس ذرائع کے مطابق حملے کے بعد انہیں فوری طور پر اسپتال روانہ کیا گیا۔

لیاقت نیشنل ہسپتال ذرائع کے مطابق مولانا عادل خان اسپتال لائے جانے کے دوران انتقال کر چکے تھے۔ ہسپتال ترجمان کے مطابق مولانا عادل خان کو دو گولیاں لگیں۔ جناح ہسپتال کی ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی کے مطابق فائرنگ کے واقعے میں جاں بحق مقصود نامی شخص کی میت جناح ہسپتال کی ایمرجنسی پہنچائی گئی ہے۔

خیال رہے کہ ڈاکٹر عادل خان جامعہ فاروقیہ کے مہتمم تھے اور مولانا سلیم اللہ خان کے صاحبزادے تھے۔

موٹر سائیکل سوار حملہ آوروں نے ٹارگٹ کرکے فائرنگ کی: پولیس حکام

پولیس حکام کے مطابق مولانا ڈاکٹر عادل کی گاڑی شاہ فیصل میں مٹھائی کی دکان پر رکی تھی، جیسے ہی گاڑی رکی موٹرسائیکل پر سوار ملزمان نے فائرنگ کی۔ حکام نے بتایا کہ جس گاڑی پرفائرنگ ہوئی، اس میں تین لوگ موجود تھے، جن میں مولانا عادل، مقصود اور عمیر شامل تھے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ عمیر شمع شاپنگ سینٹر پر مٹھائی کی دکان پر مٹھائی لینے گیا، جب گاڑی پر فائرنگ کی گئی تو گاڑی رکی ہوئی تھی اور موٹر سائیکل سوار حملہ آوروں نے ٹارگٹ کرکے فائرنگ کی۔ پولیس حکام کے مطابق ایسا لگتاہے کہ دہشت گرد ان کا پیچھا کررہے تھے،  جب کہ موقع سے نائن ایم ایم کے 5 خول ملے ہیں۔ واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں

مولانا عادل کے قتل کی سی سی ٹی وی ویڈیو سامنے آگئی

کراچی میں فائرنگ سے ڈرائیور سمیت جاں بحق ہونے والے جامعہ فاروقیہ کے مہتمم  مولانا ڈاکٹر عادل خان کے قتل کے  واقعے کی سی سی ٹی وی ویڈیو سامنے آگئی ہے۔

انچارج کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) راجہ عمر خطاب کے مطابق فوٹیج میں موٹرسائیکل سوار 3 ملزمان نظرآرہے ہیں جب کہ بیک اپ پر اور بھی لوگ ہوسکتے ہیں ۔

پولیس کے مطابق ایسا لگتاہےکہ دہشت گرد ان کا پیچھا کررہے تھے،موقعے سے نائن ایم ایم کے 5 خول ملے ہیں، موٹرسائیکل پر3حملہ آور سوار تھے اور حملہ آوروں نے موٹرسائیکل مخالف سمت میں کھڑی کی ہوئی تھی۔

مولانا ڈاکٹر عادل خان کی شہادت ملکی امن پر حملہ قرار

وفاق المدارس نے مولانا ڈاکٹر عادل خان کی شہادت کو ملکی امن پر حملہ قرار دیاہے۔ اپنے بیان میں وفاق المدارس کا کہنا ہے کہ مولانا ڈاکٹرعادل خان پر حملہ قومی سلامتی اور ملکی امن پر حملہ ہے، مولانا ڈاکٹر عادل خان کی شہادت عالم اسلام کے لیے ناقابل تلافی نقصان ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button